الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ گفتگو میں "خودمختاری" اور "مفاد" کو اہم محور دیا قرار

گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ گفتگو میں "خودمختاری" اور "مفاد" کو اہم محور دیا قرار

گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ آئندہ ہونے والی گفتگو کے پہلے عناصر خودمختاری اور عراق کے مفادات ہیں اور اسی کی وجہ سے اس گفتگو کی مختلف ترجیحات کے سلسلہ میں سیاسی قوتوں کے مابین ہونے والی بحث کو تقویت ملی ہے۔

الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ آئندہ ہونے والی گفتگو کے دوران اپنی حکومت کی ترجیحات طے کئے ہیں اور انہوں نے گزشتہ روز موصل کے دورے کے موقع پر نینوا گورنریٹ کے قبائل کے نمائندوں اور معززین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران اس کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 19 شوال المکرم 1441 ہجرى - 11 جون 2020ء شماره نمبر [15171]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]