ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی نے کل اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے لیبیا کے بحران کو حل کرنے کے لئے "مصری نگرانی کو خارج کرنے کی دوبارہ کوشش کی ہے۔

ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے ایک ٹیلی ویژن پر انٹرویو میں کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مصر کی طرف سے جنگ بندی کا مطالبہ مردہ مطالبہ ہے کیونکہ یہ حقیقت پسندانہ نہیں ہے اور نہ مخلص ہے لیکن ہم اقوام متحدہ کے زیراہتمام جنگبندی کے پابند ہو سکتے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ امریکہ کو جنگ بندی اور سیاسی گفت وشنید کے سلسلہ میں لیبیا کے اندر زیادہ فعال اور زیادہ موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]