نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوششhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2331171/%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DA%BE%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B6%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%B1%D8%AF%D8%B9%D9%85%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4
نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تل ابیب :«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب :«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں ہونے والی سیاسی پیشرفت کے مبصرین نے نوٹ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے قریبی افراد نے گزشتہ روز ان کے مغربی کنارے میں زمینوں کو الحاق کرنے کے منصوبے کو مختصر کرنے کے ارادے کے بارے میں معلومات اکٹھا کیا ہے جبکہ وادی اردن کو اس سے علیحدہ کردیا گیا ہے اور یہ سب مغربی ردعمل کے امتحان کے لئے کیا گیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ نیتن یاھو اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ آیا یورپی ممالک اسے ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھیں گے یا وہ ان کے منصوبوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔
اسی سلسلہ میں آبادکاری کے امور کے وزیر زپی ہوتوویلی نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو ابھی بھی اگلے جولائی کے اوائل میں مغربی کنارے کے اراضی کو ضم کرنے کے بارے میں امریکہ اور اس کے اہم اتحادی بینی گانٹز کے ساتھ اپنے اختلافات کو حل کرنا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ انہیں اس اقدام پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔