ضم کی کاروائی کے قریب آتے ہی تل ابیب پر بین الاقوامی دباؤ

وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ضم کی کاروائی کے قریب آتے ہی تل ابیب پر بین الاقوامی دباؤ

وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت مغربی کنارے کی اراضی کو ضم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کررہی ہے تو دوسری طرف اس کو روکنے کے لئے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے اور اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ماہرین نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ضم کرنے کا منصوبہ بین الاقوامی قانون کے ایک بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے کیونکہ اس میں زبردستی زمینوں پر قبضہ کرنے کی پابندی لگائی گئی ہے اور دوسرے ممالک سے بھی اس منصوبے کی مخالفت کرنے کے لئے موثر انداز میں کام کرنے کی اپیل کی ہے۔

ساتھ ہی اسرائیلی وزارت سائنس کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ انہیں یوروپی یونین میں سفارت کاروں کے خط موصول ہوئے ہیں جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اس منصوبہ کی وجہ سے یوروپی یونین کی طرف سے سائنسی پروگراموں کو ملنے والی مالی اعانت متاثر ہو سکتی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 شوال المکرم 1441 ہجرى - 17 جون 2020ء شماره نمبر [15178]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]