ضم کی کاروائی کے قریب آتے ہی تل ابیب پر بین الاقوامی دباؤ

وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ضم کی کاروائی کے قریب آتے ہی تل ابیب پر بین الاقوامی دباؤ

وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وادی اردن کے ایک گاؤں کے ایک کھیت میں کل ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو پنیر تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت مغربی کنارے کی اراضی کو ضم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کررہی ہے تو دوسری طرف اس کو روکنے کے لئے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے اور اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ماہرین نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ضم کرنے کا منصوبہ بین الاقوامی قانون کے ایک بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے کیونکہ اس میں زبردستی زمینوں پر قبضہ کرنے کی پابندی لگائی گئی ہے اور دوسرے ممالک سے بھی اس منصوبے کی مخالفت کرنے کے لئے موثر انداز میں کام کرنے کی اپیل کی ہے۔

ساتھ ہی اسرائیلی وزارت سائنس کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ انہیں یوروپی یونین میں سفارت کاروں کے خط موصول ہوئے ہیں جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اس منصوبہ کی وجہ سے یوروپی یونین کی طرف سے سائنسی پروگراموں کو ملنے والی مالی اعانت متاثر ہو سکتی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 شوال المکرم 1441 ہجرى - 17 جون 2020ء شماره نمبر [15178]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]