سیسی نے لیبیا میں ترکی کے لئے سرخ لکیریں کھینچی

گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
TT

سیسی نے لیبیا میں ترکی کے لئے سرخ لکیریں کھینچی

گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصر نے لیبیا میں ترکی کی مداخلت کے سامنے سرخ لکیریں کھینچی ہے اور اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ ممکنہ اقدام کے لئے تیاری کریں اور اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ اس کی مداخلت بین الاقوامی قوانین کے مطابق قانونی طور پر ہوگا کیونکہ لیبیا کی قانونی حکومت نے اس کی درخواست کی ہے۔

صدر عبد الفتاح السیسی کے ذریعہ جاری کردہ مصری موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد کے قریب ملک کے مغرب میں واقع ایک فضائی اڈہ کے دورہ پر تھے جبکہ ترکی کی جانب سے سرت اور جعفرہ نامی ان شہروں پر کنٹرول کرنے سے قبل فوجی آپریشن روکنے سے انکار کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں لیبیا کی نیشنل آرمی موجود ہے۔

سیسی نے اپنی افواج سے کہا ہے کہ مصری حکومت کی طرف سے کسی بھی براہ راست مداخلت کو اب بین الاقوامی قانونی جواز حاصل ہو گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے میثاق میں موجود اپنے دفاع کا حق ہو یا لیبیا کی عوام کی طرف سے منتخب کردہ ایوان نمائندگان کی طرف سے درخواست کی گئی ہو دونوں معاملہ برابر ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 شوال المکرم 1441 ہجرى - 21 جون 2020ء شماره نمبر [15181]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]