کرونا کے کیس میں اضافہ اور 4 جولائی کو برطانیہ نے سانس لیا

یونین کے انتخابات کے نظام میں ترمیم کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف کل ترک بار ایسوسی ایشن کے ممبران کو ماسک پہن کر مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
یونین کے انتخابات کے نظام میں ترمیم کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف کل ترک بار ایسوسی ایشن کے ممبران کو ماسک پہن کر مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

کرونا کے کیس میں اضافہ اور 4 جولائی کو برطانیہ نے سانس لیا

یونین کے انتخابات کے نظام میں ترمیم کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف کل ترک بار ایسوسی ایشن کے ممبران کو ماسک پہن کر مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
یونین کے انتخابات کے نظام میں ترمیم کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف کل ترک بار ایسوسی ایشن کے ممبران کو ماسک پہن کر مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
کل منگل کے دن دنیا میں کورونا وائرس سے 183 ہزار نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں اور اب کل تعداد 9.1 ملین سے تجاوز کرگئ ہے اور اموات کی تعداد 472 ہزار ہے جبکہ عالمی ادارۂ صحت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک ہی وقت میں کئی بڑے ممالک میں کورونا وائرس کے کیس میں اضافہ ہورہا ہے اور لاتینی امریکہ کی حالت تو پریشان کن ہے اور خاص طور پر برازیل کی بالت بہت زیادہ تشویشناک ہے۔

لیکن اموات اور متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے امریکہ سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے کیونکہ وہاں اموات کی تعداد 120 ہزار ہے اور 310 ہزار متاثرین کی تعداد ہے۔

ایک طرف وائٹ ہاؤس کے معاشی مشیر لیری کیڈلو نے کہا ہے کہ ریاستہائے متحدہ میں وبائی بیماری کی کوئی دوسری لہر نہیں ہے تو دوسری طرف جنوبی کوریا نے روزانہ کے اعتبار سے 35 سے 50 نئے کیس رونما ہونے کی صورت میں وائرس کی دوسری لہر کو تسلیم کیا ہے خاص طور پر سیول اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں یہ صورتحال ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 24 جون 2020ء شماره نمبر [15184]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]