ایران عراقی کردستان کی سرحدوں پر اپنی افواج کو اکٹھا کررہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2352906/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D9%88%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%DA%A9%D9%B9%DA%BE%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایران عراقی کردستان کی سرحدوں پر اپنی افواج کو اکٹھا کررہا ہے
پرسو روز عراق کے کردستان کے علاقے کے دھوک گورنریٹ میں واقع شيلادزى میں ترک فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کرد شہری کے جنازے کے دوران خواتین کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
بغداد:«الشرق الأوسط»
ایربل:«الشرق الأوسط»
TT
بغداد:«الشرق الأوسط»
ایربل:«الشرق الأوسط»
TT
ایران عراقی کردستان کی سرحدوں پر اپنی افواج کو اکٹھا کررہا ہے
پرسو روز عراق کے کردستان کے علاقے کے دھوک گورنریٹ میں واقع شيلادزى میں ترک فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کرد شہری کے جنازے کے دوران خواتین کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
گزشتہ روز ایک طرف اطلاعات میں خطے میں جاری ترک فوجی کارروائیوں کے ساتھ عراقی کردستان کی سرحدوں پر ایرانی فوج کی تشکیل کی بات کی گئی ہے تو دوسری طرف تنخواہوں کے بحران سے اربیل حکومت کو لاحق خطرہ کی بھی بات کی گئی ہے۔
"روڈاو" میڈیا نیٹ ورک کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے خطے کی سرحدوں پر ایک بڑی فورس کو متحرک کردیا ہے تاکہ خطے کی سرزمین کے اندر ایرانی کردستان پارٹیوں کے صدر مقام اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاسکے اور اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عراق کے کردستانی علاقے کی سرحدوں سے متصل علاقے مریوان میں ان افواج کے لئے فوجی مشقوں کے انعقاد کے مقام پر منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر محمد باکربور نے کہا ہے کہ جیسا انہوں نے پچھلے سالوں میں کیا ہے وہ عراق اور کردستان کے خطے میں مخالف قوتوں کے ہیڈ کوارٹرز اور مقامات کو نشانہ بنانے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)