اقوام متحدہ: بھوک کے بحران کی وجہ سے شام کی آدھی آبادی تکلیف وپریشانی سے دوچار

ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اقوام متحدہ: بھوک کے بحران کی وجہ سے شام کی آدھی آبادی تکلیف وپریشانی سے دوچار

ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ورلڈ فوڈ پروگرام نے کل اعلان کیا ہے کہ شام کی تقریبا نصف آبادی ملک کو درپیش بھوک کے بحران سے متاثر ہوئی ہے اور اس تنظیم نے صورتحال کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔

اس پروگرام کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریبا 17 ملین شامی باشندوں میں سے 3.9 ملین افراد غذائی تحفظ سے دوچار ہیں اور گزشتہ چھ ماہ کے مقابلے میں 4.‏1  ملین کا اضافہ ہوا ہے اور اس بیان میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ شامی باشندوں کو بے مثال بھوک کے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیوںکہ نو سالوں کے تنازعہ کے تسلسل کے ساتھ بنیادی غذائی اجناس کی قیمتیں غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہیں اور اس میں اس بات کی وضاحت بھی کی گئی ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ایک سال سے بھی کم عرصے میں 200 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 27 جون 2020ء شماره نمبر [15187]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]