ہادی نے ابین میں جنگ بند کرنے اور ریاض معاہدہ پر عمل درآمد کی ہدایت کی

گزشتہ روز ریاض میں ایک اجلاس کے دوران یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی کو دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
گزشتہ روز ریاض میں ایک اجلاس کے دوران یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی کو دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

ہادی نے ابین میں جنگ بند کرنے اور ریاض معاہدہ پر عمل درآمد کی ہدایت کی

گزشتہ روز ریاض میں ایک اجلاس کے دوران یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی کو دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
گزشتہ روز ریاض میں ایک اجلاس کے دوران یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی کو دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی منصوبے کا یکسوئی کے ساتھ مقابلہ کرنے کے مقصد سے جنوب کے بحران کو حل کرنے کے لئے ابین میں جنگ بندی اور ریاض معاہدہ پر عمل درآمد کی ہدایت کی ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ فرقہ وارانہ، علاقائی اور متعصبانہ منصوبوں کو منظور کرنے کے لئے اسلحے اور طاقت کا سہارا لینا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔

یمنی صدر نے اپنے نائب، وزیر اعظم، ان دو کے مشیر کار، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور اراکین کے سامنے سعودی غرب کے دار الحکومت میں ایک تقریر میں کہا ہے کہ ہم نے ریاض کے معاہدہ کو قبول کیا ہے اور اس پر مکمل طور پر عمل درآمد بغیر کسی انتخاب یا تقسیم کرنے کی ضرورت پر ہے اور ہماری پختہ یقینی کی بنیاد اس بات پر ہے کہ یہی محفوظ راستہ ہے تاکہ عارضی دارالحکومت عدن اور کچھ آزاد علاقوں میں مسلح بغاوت کی وجوہات  مظاہروں اور اس کے خاتمے کے لئے کوششیں کی جائیں اور ہر چیز پر قومی مفاد ہی حاوی ہو اور حوثی بغاوت کا مقابلہ کرنے کے لئے ریاست اور اس کے فوجی، سیکیورٹی اور سول اداروں کے دائرہ کار میں سب کو جذب کرنے کے لئے کوششیں کی جائیں۔(۔۔۔)

 اتوار 07 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 28 جون 2020ء شماره نمبر [15188]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]