نئے سیکیورٹی قانون کے تحت ہانگ کانگ میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاریhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2369536/%D9%86%D8%A6%DB%92-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D8%AA-%DB%81%D8%A7%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7%D9%86%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C
نئے سیکیورٹی قانون کے تحت ہانگ کانگ میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری
ہانگ کانگ پولیس کو مظاہرہ کے دوران ایک شخص کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ہانگ کانگ میں متنازعہ چینی قومی سلامتی قانون کے نفاذ اور اس کے خلاف بڑھتی ہوئی احتجاجی تحریک کے ساتھ ہی سابق برطانوی کالونی پولیس نے کم از کم 180 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں نئے قانون کے تحت سات افراد شامل ہیں جبکہ ہزاروں مظاہرین پابندی کی مخالفت میں جمع ہوگئے ہیں۔
ہانگ کانگ میں حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ منگل کے روز چینی صدر شی جنپنگ کے ذریعہ دستخط کیے گئے اس نئے قانون سے اس خطے میں حاصل ہونے والی آزادی اور خودمختاری کو ایک زبردست دھچکا لگا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)