عراق میں قتل کرنے والی مشین کے خلاف غصہ اور مذمت کی لہرhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2378846/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%82%D8%AA%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%B4%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%BA%D8%B5%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%81%D8%B1
عراق میں قتل کرنے والی مشین کے خلاف غصہ اور مذمت کی لہر
ہشام الہاشمی کے بھائی کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے آخری رسومات کے دوران روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
عراق میں قتل کرنے والی مشین کے خلاف غصہ اور مذمت کی لہر
ہشام الہاشمی کے بھائی کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے آخری رسومات کے دوران روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراق میں کل قتل کرنے والی اس مشین کے خلاف بڑے پیمانے پر غم وغصہ کی لہر کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس کے ذریعہ بغداد کے مشرق میں محقق اور سیکیورٹی کے ماہر ہشام الہاشمی کو ان کے مکان کے سامنے قتل کر دیا گیا ہے جبکہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ان کا قتل کرنے والوں سے قصاص لینے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلہ میں دنیا بھر کے ممالک، شخصیات اور مراکز کی جانب سے مذمت کی ایک لہر جاری ہو گئی ہے۔
دو موٹرسائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے پیر کی شام الہاشمی کے اپنے گھر پہنچتے ہی انہیں قتل کر دیا اور وہ کسی کے ذریعہ روکے جانے سے قبل ہی وہاں سے فرار ہو گئے اور اس قتل کے واقعہ کی وجہ سے عراقیوں کے نزدیک مشہور ریاست کے دائرۂ کار سے باہر کام کرنے والے مسلح گروہوں کی فائل کھل گئی ہے اور اس میں اس بات کی طرف بھی اشارہ ہے کہ ان مسلح جماعتوں نے ملک کے دائرۂ کار سے باہر کام کرنا شروع کر دیا ہے اور ان پر قتل وغارت گری کے ایک طویل سلسلے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے اور انہوں نے اس عوامی تحریک میں سرگرم کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جو عراق میں گزشتہ اکتوبر سے جاری ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)