واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے

امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے

امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکہ نے عراق میں اپنے فوجیوں کی بقا کو داعش کے خلاف جنگ سے جوڑ دیا ہے کیونکہ وسطی خطے کے امریکی کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی نے واضح کیا  ہے کہ امریکہ کو عراقی حکومت کی مدد  کرنے کی ضرورت ہے اور عراق سے امریکی انخلاء داعش کے خاتمہ سے مربوط ہے ناکہ بغداد کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت کے نتائج  سے مربوط ہے۔

صحافیوں سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے میک کینسی نے جنہوں نے حال ہی میں عراق کا دورہ کیا اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عراقی حکومت پارلیمنٹ کی طرف سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے فیصلے کے باوجود امریکی افواج کو ملک میں موجود رہنے کے لئے کہے گی۔(۔۔۔)

جمعرات 18 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 09 جولائی 2020ء شماره نمبر [15199]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]