واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2380196/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%84%DA%91%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%A8%D8%B3%D8%AA%DB%81-%DB%81%DB%92
واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکہ نے عراق میں اپنے فوجیوں کی بقا کو داعش کے خلاف جنگ سے جوڑ دیا ہے کیونکہ وسطی خطے کے امریکی کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کو عراقی حکومت کی مدد کرنے کی ضرورت ہے اور عراق سے امریکی انخلاء داعش کے خاتمہ سے مربوط ہے ناکہ بغداد کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت کے نتائج سے مربوط ہے۔
صحافیوں سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے میک کینسی نے جنہوں نے حال ہی میں عراق کا دورہ کیا اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عراقی حکومت پارلیمنٹ کی طرف سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے فیصلے کے باوجود امریکی افواج کو ملک میں موجود رہنے کے لئے کہے گی۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)