"کورونا" وبا کنٹرول سے باہر اور ہر طرف افراتفری کا ماحول ہے

جنوبی افریقی شہر برابكان میں پیر کے دن  رضاکاروں خوراک کی امداد تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی افریقی شہر برابكان میں پیر کے دن رضاکاروں خوراک کی امداد تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"کورونا" وبا کنٹرول سے باہر اور ہر طرف افراتفری کا ماحول ہے

جنوبی افریقی شہر برابكان میں پیر کے دن  رضاکاروں خوراک کی امداد تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی افریقی شہر برابكان میں پیر کے دن رضاکاروں خوراک کی امداد تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں "کوویڈ ۔19" کی وبا اب بھی قابو سے باہر ہے جبکہ "آکسفیم" تنظيم اور اقوام متحدہ نے اس وبائی مرض کی وجہ سے قحط سالی کا سامنا کرنے کے خطرہ کا اعلان کر دیا ہے۔

ٹیڈروس ادھانوم گیبرسوس نے کہا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ جب ممالک صحت عامہ کے بنیادی اقدامات پر مبنی ایک جامع نقطہ نظر اپناتے ہیں جن میں معاملات کے سلسلہ میں غور وفکر، الگ تھلگ رہنے کی سوچ، جانچ اور علاج کرانے کی فکر شامل ہوتی ہے تو وباء پر قابو پایا جاسکتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ لیکن دنیا کے بیشتر حصوں میں وائرس قابو میں نہیں ہے اور معاملہ خراب سے خراب ہوتا جا رہا ہے۔(۔۔۔) وبا اب بھی بڑھتی جا رہی ہے اور پچھلے چھ ہفتوں میں کیسوں کی کل تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 19 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 10 جولائی 2020ء شماره نمبر [15200]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]