امریکی عدالت نے الخبر بم دھماکوں کے معاملے میں ایران پر جرمانہ کیا عائد https://urdu.aawsat.com/home/article/2385576/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%AE%D8%A8%D8%B1-%D8%A8%D9%85-%D8%AF%DA%BE%D9%85%D8%A7%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D8%B1%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B9%D8%A7%D8%A6%D8%AF
امریکی عدالت نے الخبر بم دھماکوں کے معاملے میں ایران پر جرمانہ کیا عائد
جون 1996 میں سعودی عرب کے شہر الظهران میں الخبر ٹاورز کے اس بم دھماکہ کے مقام کے سامنے امریکی فضائیہ کے ایک فرد کے کھڑے ہونے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں 19 امریکی ہلاک ہوئے تھے (گیٹی)
امریکی عدالت نے الخبر بم دھماکوں کے معاملے میں ایران پر جرمانہ کیا عائد
جون 1996 میں سعودی عرب کے شہر الظهران میں الخبر ٹاورز کے اس بم دھماکہ کے مقام کے سامنے امریکی فضائیہ کے ایک فرد کے کھڑے ہونے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں 19 امریکی ہلاک ہوئے تھے (گیٹی)
امریکی فیڈرل کورٹ نے ایران کو 1996 میں سعودی عرب میں "الخبر ٹاورز" کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والوں اور متاثرین کے لئے 879 ملین جرمانے اور معاوضے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس بمباری کے 24 سال بعد جس میں 20 افراد ہلاک اور 498 زخمی ہوئے تھے واشنگٹن کی عدالت نے حال ہی میں فیصلہ دیا ہے کہ تہران نے سعودی عرب میں حملہ کرنے والی اپنی افواج کو مالی مدد اور دھماکہ خیز مواد فراہم کیا تھا اور یہ بھی واضح کیا کہ "پاسداران انقلاب" اس حملے کا ذمہ دار ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)