امریکہ لبنان میں "یونیفیل" کی مالی اعانت کرنے سے دستبردارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2393166/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%81%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D8%A7%D8%B9%D8%A7%D9%86%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1
امریکہ لبنان میں "یونیفیل" کی مالی اعانت کرنے سے دستبردار
جنوبی لبنان میں بین الاقوامی ایمرجنسی فورس کو دیکھا جا سکتا ہے (یونیفیل)
بیروت: محمد شقير
TT
TT
امریکہ لبنان میں "یونیفیل" کی مالی اعانت کرنے سے دستبردار
جنوبی لبنان میں بین الاقوامی ایمرجنسی فورس کو دیکھا جا سکتا ہے (یونیفیل)
الشرق الاوسط کو مغربی سفارتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس ماہ کے آخر میں جنوبی لبنان کے اندر بین الاقوامی ایمرجنسی فورسوں (یونیفیل) کی توسیع کی جائے گی لیکن اسی کے ساتھ واشنگٹن نے اس کی اس مالی اعانت سے باز رہنے کے اشارے دئے ہیں جس کی اسے ضرورت ہے تاکہ وہ قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے لئۓ لبنانی فوج کی مدد کرسکے اور یونیفیل کے بجٹ میں کمی ہونے کی وجہ سے جنوبی لبنان میں اسے اپنے بہت سے عناصر کم کرنے ہوں گے۔
واشنگٹن نے ہر بار جب بھی يونيفيل کی توسیع کی تجویز پیش کی گئی ہے شام کے ساتھ لبنان کی بین الاقوامی سرحدوں کی طرف بڑھنے اور جنوب میں اس کے کردار کو متحرک کرنے کی ضرورت کے ضمن میں اپنے اختیارات میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے جو ان قوتوں کے مشن کے نفاذ میں رکاوٹ بننے والے "حزب اللہ" کے موقف سے ٹکراؤ کا سبب بنتا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔