شیعہ علما نے لبنان کے غیرجانبدار رویہ کو کیا مسترد

سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر  شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

شیعہ علما نے لبنان کے غیرجانبدار رویہ کو کیا مسترد

سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر  شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز شیعہ علما نے اسرائیل کے ساتھ تنازعہ میں غیر جانبداری پر مبنی مارونائٹ پیٹرآرچ الراعی کی طرف سے تجویز کردہ لبنان کے غیرجانبدار رویہ کے بارے میں موجودہ بحث کو مسترد کردیا ہے جبکہ ان حالات میں اتحاد کرنے اور الگ نہ ہونے پر زور دیا جا رہا ہے۔

شیعہ سیاسی سطح پر کسی بھی پوزیشن کے اظہار کرنے کے سلسلے میں صبر کی روشنی میں سپریم شیعہ اسلامی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی الخطیب نے ظالم کے مقابلہ میں مظلوم کی طرف غیر جانبدار پوزیشن کی بات کو بے معنی سمجھا ہے اگر چہ خیر سگالی کے نام ہی سے کیوں نہ ہوا ہو اور یہ اس وقت ہو رہا ہے جب لبنان پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے اور انہوں نے اس کی دعوت دینے والوں کو اس جال میں نہ پڑنے کی دعوت دی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 27 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 18 جولائی 2020ء شماره نمبر [15208]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]