ظریف کو بغداد کا پیغام: عراق کا مفاد سب سے پہلے

الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ظریف کو بغداد کا پیغام: عراق کا مفاد سب سے پہلے

الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے عراقی رہنماؤں کے ساتھ وسیع پیمانہ پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور ان میں سرفہرست صدر جمہوریہ برهم صالح، وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور پارلیمنٹ کے صرد محمد الحلبوسی سے ملاقات کی ہے اور نیز حکمت عملی تحریک کے سربراہ عمار الحکیم، سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان اور حشد شعبی کے سربراہ فالح الفياض کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور اسی طرح ظریف نے اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین سے بھی گفتگو کی ہے اور دونوں نے خطے میں مشترکہ تشویشناک امور کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔

ظریف اور عراقی رہنماؤں اور عہدیداروں کے درمیان ہونے والی تمام ملاقاتوں میں مشترکہ بات یہی رہی ہے کہ پہلے عراقی مفاد پر توجہ مرکوز کی جائے خواہ دو طرفہ تعلقات کے فریم ورک میں ہو یا علاقائی اور بین الاقوامی امور کی سطح پر معاملہ ہو اور دار الحکومت بغداد میں سیاسی مبصرین کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کروائی گئی کہ ظریف نے الکاظمی کو بتایا ہے کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 29 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 20 جولائی 2020ء شماره نمبر [15210]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]