ایرانی جہاز کے راستے اور اس کے ساز وسامان کے سلسلہ میں امریکی شکوک وشبہات

جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی جہاز کے راستے اور اس کے ساز وسامان کے سلسلہ میں امریکی شکوک وشبہات

جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مغربی سفارتی ذرائع نے شامی، عراقی اور اردنی سرحدوں پر واقع امریکی التنف اڈہ پر ایرانی مہان جہاز کے گزرنے کی وجوہات پوچھتے ہوئے  سوالات اٹھائے ہیں اور انہوں نے  ایرانی "پاسداران انقلاب" کے زیر استعمال جہاز میں موجود ساز وسامان کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے ہیں اور یہ جہاز "پاسداران انقلاب" کے پاس سے شام اور لبنان میں تہران کی ملیشیاؤں کو فوجی سامان پہنچانے کی وجہ سے امریکی اور بین الاقوامی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔

ذرائع نے یہ بھی واضح کیا کہ عام طور پر سول جہاز فرات اور التنف بیس کے مشرق میں فضائی حدود کے راستے پر نہیں چلتا ہے کیونکہ یہ امریکی زیرقیادت "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی فوجی کارروائیوں کے ساتھ مشروط ہے اور اسی وجہ سے خطے میں ایرانی طیارے کے اڑان اور اس کے سامان کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا  ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 25 جولائی 2020ء شماره نمبر [15215]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]