لیبیا میں کرائے کی ایک فوج جس میں 10 ہزار عسکریت پسند شامل

الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا میں کرائے کی ایک فوج جس میں 10 ہزار عسکریت پسند شامل

الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف ترکی نے شام سے عسکریت پسندوں کی تقریبا ایک فوج کو لیبیا منتقل کیا ہے تود وسری طرف لیبیا کی قومی فوج نے ترکی طیارے اور جہازوں کو نشانہ بنانے کی واضح طور پر دھمکی دی ہے۔

گزشتہ روز حقوق انسان کی شامی رصدگاہ کے شائع کردہ اعداد وشمار کے مطابق  شامی شہریت کے حامل لیبیا جانے کے لئے فوج میں داخل ہونے والے افراد کی تعداد کے تقریبا 17 ہزار ہو چکی ہے اور ان میں 18 سال سے کم عمر کے 350 بچے بھی شامل ہیں اور معاہدوں کے خاتمے اور ان کے مالی واجبات لینے کے بعد  ترک حامی حماعت کے 6000 فوجی شام واپس آئے ہیں جبکہ ترکی کرائے کے مزید عناصر کو اپنے کیمپوں اور تربیت میں لانا جاری رکھے ہوئے ہے اور رصدگاہ نے مزید کہا ہے کہ لیبیا پہنچنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد 10،000 تک پہنچ گئی اور ان میں سے 2500 تیونسی شہریت رکھنے والے افراد ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 12 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 02 اگست 2020ء شماره نمبر [15223]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]