متحدہ عرب امارات جوہری بجلی کی پیداوار کی راہ پر گامزن ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2431806/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D8%AC%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%DA%AF%D8%A7%D9%85%D8%B2%D9%86-%DB%81%DB%92
متحدہ عرب امارات جوہری بجلی کی پیداوار کی راہ پر گامزن ہے
کوریائی کپکو کی سربراہی میں ایک کنسورشیم نے 24.4 بلین ڈالر (براكة) کی قیمت سے پلانٹ تعمیر کیا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز متحدہ عرب امارات نے براكة پلانٹ میں بجلی پیدا کرنے کے لئے اپنے پہلے جوہری ری ایکٹرز کو شروع کر دیا ہے اور اس طرح امارات جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے میدان میں کامیابی کے ساتھ مصروف عمل ہونے والا پہلا عرب ملک بن گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے کہا ہے کہ عرب دنیا میں (براكة) پلانٹ میں پرامن جوہری توانائی کے پہلے ری ایکٹر کو چلانے میں قومی کیڈروں کی کامیابی ایک ایسی کامیابی ہے جس پر ہمیں فخر ہے اور یہ متحدہ عرب امارات کے پرامن جوہری پروگرام کے مارچ میں ایک اہم لمحہ ہے اور امید کی جانچ پڑتال کی تکمیل کے کچھ دن بعد ہی اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ملک اپنے عوام کی مدد سے تمام شعبوں میں علم کی تعمیر کے عمل میں دانستہ اقدامات اٹھا رہا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)