"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
TT

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
ایک طرف اساتذہ نے پیر کے شام ایک سے زیادہ اردنی گورنریٹ میں ریلیاں نکالی ہیں جس کے دوران انہوں نے اپنی یونین کونسل سے نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری طرف سرکاری ذرائع سے لیک ہونے والی معلومات کے سلسلہ میں اخوان المسلمون کے رہنماؤں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہی اساتذہ کو ملک میں بغیر لائسنس گروپ کے متحرک کررہے ہیں اور اساتذہ یونین کی شاخوں کے ذریعے کام کررہے ہیں۔

سیکیورٹی خدمات نے ان گرفتاریوں کا آغاز کیا ہے جن میں وہ خواتین اساتذہ بھی شامل ہیں جنہوں نے ارد گورنریٹ (عمان سے 80 کلومیٹر شمال) میں اساتذہ کے مارچ میں حصہ لیا ہے اور ٹویٹر پر اساتذہ کے صفحات میں بتایا گیا ہے کہ گرفتاریوں میں 50 سے زیادہ مرد اور خواتین اساتذہ شامل ہیں۔

اسی سلسلہ میں باخبر سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ گرفتاری دھرنہ دینے کے لئے اس طرح اکسانے کے پس منظر میں ہوا ہے جس میں موجودہ قانون اور غیر معمولی دفاعی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

اس واقعہ کے سلسلہ میں اردن کی رائے عامہ تقسیم ہوگئی ہے؛ لہذا اساتذہ سنڈیکیٹ کے حامیوں اور اظہار رائے کی آزادی اور پرامن دھرنے کے حق کے برخلاف نقادوں نے یونین اور اس کی کونسل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ یہ نازک معاشی اور معاشرتی حالات کی زد کی وجہ سے ہوا ہے۔

بدھ 15 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 05 اگست 2020ء شماره نمبر [15226]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]