"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
TT

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
ایک طرف اساتذہ نے پیر کے شام ایک سے زیادہ اردنی گورنریٹ میں ریلیاں نکالی ہیں جس کے دوران انہوں نے اپنی یونین کونسل سے نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری طرف سرکاری ذرائع سے لیک ہونے والی معلومات کے سلسلہ میں اخوان المسلمون کے رہنماؤں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہی اساتذہ کو ملک میں بغیر لائسنس گروپ کے متحرک کررہے ہیں اور اساتذہ یونین کی شاخوں کے ذریعے کام کررہے ہیں۔

سیکیورٹی خدمات نے ان گرفتاریوں کا آغاز کیا ہے جن میں وہ خواتین اساتذہ بھی شامل ہیں جنہوں نے ارد گورنریٹ (عمان سے 80 کلومیٹر شمال) میں اساتذہ کے مارچ میں حصہ لیا ہے اور ٹویٹر پر اساتذہ کے صفحات میں بتایا گیا ہے کہ گرفتاریوں میں 50 سے زیادہ مرد اور خواتین اساتذہ شامل ہیں۔

اسی سلسلہ میں باخبر سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ گرفتاری دھرنہ دینے کے لئے اس طرح اکسانے کے پس منظر میں ہوا ہے جس میں موجودہ قانون اور غیر معمولی دفاعی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

اس واقعہ کے سلسلہ میں اردن کی رائے عامہ تقسیم ہوگئی ہے؛ لہذا اساتذہ سنڈیکیٹ کے حامیوں اور اظہار رائے کی آزادی اور پرامن دھرنے کے حق کے برخلاف نقادوں نے یونین اور اس کی کونسل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ یہ نازک معاشی اور معاشرتی حالات کی زد کی وجہ سے ہوا ہے۔

بدھ 15 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 05 اگست 2020ء شماره نمبر [15226]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]