تہران کے خلیوں کی وجہ سے تل ابیب نے دمشق کو سزا دینے کا کیا اشارہ

گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تہران کے خلیوں کی وجہ سے تل ابیب نے دمشق کو سزا دینے کا کیا اشارہ

گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے گزشتہ روز جنوبی شام میں ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد اسرائیل کے خلاف کسی بھی قسم کے واقعات ہونے پر شامی حکومت کو سزا دینے کی دھمکی دی ہے۔

اسرائیل نے پیر کے روز جنوبی شام کے شہر القنيطرة کے قریب میں فوجی حملے کیے ہیں اور اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے یہ حملے 1967 سے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں بارڈر کے قریب بارودی مواد نصب کرنے کی ناکام کوشش کے بعد کی گئی ہیں اور اسرائیلی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس سیل نے دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی کوشش کی ہے وہ ایران سے تعلق رکھنے والی ہے۔

نتن یاہو نے کل کہا ہے کہ ہم نے سیل کو نشانہ بنایا ہے اور اب ہم نے ان کو نشانہ بنایا ہے جنہوں نے انہیں بھیجا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے دفاع کے لئے جو بھی کرنا چاہیں گے وہ کریں گے اور میں (حزب اللہ) سمیت ہر ایک کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اس سلسلہ میں غور کریں۔(۔۔۔)

بدھ 15 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 05 اگست 2020ء شماره نمبر [15226]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]