ناصریہ میں تحریک اور صدریوں کے مابین کشیدگی

بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ناصریہ میں تحریک اور صدریوں کے مابین کشیدگی

بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کارکن ناصرية شہر میں احتجاجی تحریک کے مضبوط گڑھ حبوبی اسکوائر میں شدید تناؤ کی حالت کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں اور یہ کشیدگی کئی مہینوں سے چوک میں موجود احتجاجی گروپوں اور صدری تحریک کے رہنما مقتدا الصدر کے پیروکاروں کے درمیان ہے۔

کارکن رعد محسن نے کہا ہے کہ الصدر کے پیروکاروں کے عناصر اور چوک کے اندر نوجوانوں کے ایک گروپ کے مابین حبوبی اسکوائر کے اندر ہونے والے جھگڑے اس وجہ سے ہوئے ہیں کیونکہ صدر کے پیروکاروں نے مظاہرین کے قاتلوں کا محاسبہ کرنے کے مطالبہ میں ہونے والے احتجاجی مارچ کے درمیان صدر کی تصویر اٹھائی تھی اور ان میں سرفہرست سابق رہنما جمیل الشامری ہیں اور محسن نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ الصدر کی تصاویر اٹھانے  کی وجہ سے مظاہرین میں سے کچھ ناراض ہو گئے اور انہوں نے مزید کہا کہ حبوبی اسکوائر میں مظاہرین نے صدر اور سیاسی جماعتوں کی مذمت کے نعرے لگائے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 18 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 08 اگست 2020ء شماره نمبر [15229]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]