ناراض بیروت میں سولی دینے کے اشارے اور جھڑپیں اور استعفی دینے کا سلسلہ شروع

گزشتہ روز وسطی بیروت میں مظاہرین کے ذریعہ وہمی پھانسی کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے) اور "یوم حساب" کے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے مناظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وسطی بیروت میں مظاہرین کے ذریعہ وہمی پھانسی کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے) اور "یوم حساب" کے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے مناظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ناراض بیروت میں سولی دینے کے اشارے اور جھڑپیں اور استعفی دینے کا سلسلہ شروع

گزشتہ روز وسطی بیروت میں مظاہرین کے ذریعہ وہمی پھانسی کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے) اور "یوم حساب" کے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے مناظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وسطی بیروت میں مظاہرین کے ذریعہ وہمی پھانسی کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے) اور "یوم حساب" کے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے مناظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لبنانی دارالحکومت بیروت میں دوبارہ غصہ اور ناراضگی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے اور شہید اسکوائر میں پھانسی کے پھندے کو لہرایا گیا ہے جس سے اس بندرگاہ دھماکے کے ذمہ داروں سے انتقام لینے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جس میں 158 شخص ہلاک اور 6 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں اور دھماکہ کے آس پاس کے علاقوں میں مکانات اور محلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

گزشتہ روز بیروت کی سڑکوں پر سیکیورٹی فورسز اور مشتعل مظاہرین کے مابین جھڑپیں شروع ہو گئیں ہیں جس کے دوران ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے اور انٹرنل سیکیورٹی فورسز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی موت کئی افراد کی طرف سے ہونے والے حملہ کے بعد ہوا ہے جبکہ ریڈ صلیب نے دونوں جانب سے 55 افراد کو ہاسپٹل منتقل کرنے اور میدان میں 117 افراد کے علاج کرنے کی بات کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 19 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 09 اگست 2020ء شماره نمبر [15230]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]