"ہواوی" اسمارٹ فونز کے چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے والا ہے

بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"ہواوی" اسمارٹ فونز کے چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے والا ہے

بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی ٹیلی کام کی بڑي کمپنی ہواوی امریکی پابندیوں کے دباؤ میں اگلے ستمبر سے جدید ترین سمارٹ فون کے چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے جارہی ہے اور یہ ایسا اقدام جس کی وجہ سے ایک بہت بڑا نقصان ہوگا۔

ہواوی کے سی ای او یو شینگڈونگ نے جمعہ کی شام منعقدہ ٹیکنالوجی انڈسٹری کے ایک فورم کے دوران کہا ہے کہ ان کی کمپنی امریکی پابندیوں کی وجہ سے 15 ستمبر کو "کیرن 9000" کے جدید ترین چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے جارہی ہے۔

ٹیلی کام نیٹ ورک کے سازوسامان کو تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہواوئی بیجنگ اور واشنگٹن کے مابین برسوں قبل شروع ہونے والی اپنی تجارتی جنگ کی وجہ سے جیو پولیٹیکل تنازعہ کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی  ہے اور حالیہ دنوں میں کمپنی کو سائبر سکیورٹی کے لئے ایک بڑے خطرہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 19 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 09 اگست 2020ء شماره نمبر [15230]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]