ہادی ٹیسٹ کے لئے امریکہ پہنچے اور ریاض میں ان کے نائب اور گریفتھ کی ملاقاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2445841/%DB%81%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D8%B3%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%81%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA
ہادی ٹیسٹ کے لئے امریکہ پہنچے اور ریاض میں ان کے نائب اور گریفتھ کی ملاقات
یمن کے نائب صدر کو گزشتہ روز ریاض میں گریفتھ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ہادی ٹیسٹ کے لئے امریکہ پہنچے اور ریاض میں ان کے نائب اور گریفتھ کی ملاقات
یمن کے نائب صدر کو گزشتہ روز ریاض میں گریفتھ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمن کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے صدر عبد ربہ منصور ہادی کی جانب سے گزشتہ روز ریاض میں یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھی سے ملاقات کی ہے کیونکہ صدر کو امریکی صوبہ اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں چار ماہ سے طے شدہ ٹیسٹ کے لئے ریاض سے روانہ ہونا پڑا ہے اور یاد رہے کہ یہ معلومات الشرق الاوسط کو یمنی حکومت کے ذرائع سے ملی ہیں۔
اقوام متحدہ کے مندوب کو اپنے اس حالیہ اقدام کے سلسلہ میں قانونی حکومت کے تبصرے موصول ہوئے ہیں جس کا مقصد جنگ بندی کے لئے حوثی ملیشیاؤں کے ساتھ ایک مشترکہ اعلان کرنا تھا اور جامع حل کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے انسانیت اور معاشی اقدامات سے متعلق ایک معاہدہ بھی کرنا تھا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)