حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
باخبر ذرائع نے «الشرق الاوسط» کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن گریفتھ کے سامنے مغربی یمن میں تیرتے ہوئے صافر ٹینکر کی اصلاحی کاروائی کی منظوری کے مقابلہ میں اس میں موجود تیل کی شرط عائد کی ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ٹینکر کی حیثیت سے علاقائی اور بین الاقوامی تشویش پیدا ہو گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے ماحولیاتی تباہی پھیل سکتی ہے۔

اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر کو بتایا ہے کہ اگر اقوام متحدہ جہاز میں موجود تیل کی اجازت دیتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کے ماہرین کے لئے ٹینکر صافر تک آنے کی اجازت قبول کر سکتے ہیں اور ذرائع کے مطابق ملیشیاؤں کے ذریعہ لگائے گئے شرط کا مقصد تیل کو پریشر کارڈ اور ٹائم بم کے طور پر استعمال کرنا ہے تاکہ مستقبل میں بین الاقوامی برادری کو بلیک میل کرنے کے لئے اسے استعمال کیا جاسکے۔(۔۔۔)

جمعہ 24 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 14 اگست 2020ء شماره نمبر [15235]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]