حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
باخبر ذرائع نے «الشرق الاوسط» کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن گریفتھ کے سامنے مغربی یمن میں تیرتے ہوئے صافر ٹینکر کی اصلاحی کاروائی کی منظوری کے مقابلہ میں اس میں موجود تیل کی شرط عائد کی ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ٹینکر کی حیثیت سے علاقائی اور بین الاقوامی تشویش پیدا ہو گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے ماحولیاتی تباہی پھیل سکتی ہے۔

اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر کو بتایا ہے کہ اگر اقوام متحدہ جہاز میں موجود تیل کی اجازت دیتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کے ماہرین کے لئے ٹینکر صافر تک آنے کی اجازت قبول کر سکتے ہیں اور ذرائع کے مطابق ملیشیاؤں کے ذریعہ لگائے گئے شرط کا مقصد تیل کو پریشر کارڈ اور ٹائم بم کے طور پر استعمال کرنا ہے تاکہ مستقبل میں بین الاقوامی برادری کو بلیک میل کرنے کے لئے اسے استعمال کیا جاسکے۔(۔۔۔)

جمعہ 24 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 14 اگست 2020ء شماره نمبر [15235]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]