جرمن کی رپورٹیں: امونیم نائٹریٹ "حزب اللہ" سے منسلک ہیں

لبنانیوں کو گزشتہ روز اس مہینے کی چوتھی تاریخ کو بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنانیوں کو گزشتہ روز اس مہینے کی چوتھی تاریخ کو بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

جرمن کی رپورٹیں: امونیم نائٹریٹ "حزب اللہ" سے منسلک ہیں

لبنانیوں کو گزشتہ روز اس مہینے کی چوتھی تاریخ کو بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنانیوں کو گزشتہ روز اس مہینے کی چوتھی تاریخ کو بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
دو جرمن اطلاعات نے کل جمعہ کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ امونیم نائٹریٹ کی کھیپ سے منسلک تھا جو چار اگست کو بیروت بندرگاہ میں پھٹا ہے اور ایرانی پاسداران انقلاب نے اس میں تین کھیپ سن 2013 میں بھیجی تھی۔

پہلی رپورٹ جسے رسالہ "ڈیر اسپیگل" کے ذریعہ شائع ہونے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ جہاز "روزس" کا مالک روسی ایگور گریشوکن نہیں تھا جیسا کہ اب تک گردش کیا جارہا ہے بلکہ وہ شرالامبوس مانولي نامی قبرصی قومیت کا ایک تاجر تھا اور اس کا تعلق لبنان میں "حزب اللہ" کے زیر استعمال ایک بینک سے تھا اور اس نے جہاز سے منسلک چیزوں کو چھپانے کے لئے سخت محنت کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 03 محرم الحرام 1442 ہجرى - 22 اگست 2020ء شماره نمبر [15243]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]