ناصریہ غصے نے پارٹی ہیڈ کوارٹر کو کیا ختم کردیا

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ناصریہ غصے نے پارٹی ہیڈ کوارٹر کو کیا ختم کردیا

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقی مرد کارکنوں اور خواتین کارکنوں کے خلاف ہونے والی قتل وغارت گری کے سلسلے کے تسلسل کے درمیان جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کل ہی یہ غصہ پھوٹ پڑا جس کی وجہ سے کئی پارٹیوں کے صدر مقام مسمار کر دئے گئے جبکہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اپنے مذاکرات کی پہلی کامیابی کے ساتھ واپس ہوئے ہیں کیونکہ امریکہ نے بغداد کے شمال سے امریکی دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔

وسیع پیمانے پر ایسی تصاویر اور ویڈیوز ناصریہ میں شائع ہوئے ہیں جن میں کارکنوں کو دعوی پارٹی، بدر آرگنائزیشن، اہل الحق رجمنٹ، حزب اللہ، کمیونسٹ پارٹی، وزڈم موومنٹ اور صوبائی تحلیل کونسل میں سیکیورٹی کمیٹی کے سربراہ جبار الموسوی کے گھر کو منہدم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس کاروائیوں سے حکمران جماعتوں اور مسلح دھڑوں کے خلاف عوامی غم وغصے کی سطح کا اندازہ ہو رہا ہے۔

بصرہ میں مظاہرین نے پرسو شام پارلیمنٹ کے دفتر پر حملہ کرکے اس کو نذر آتش کردیا اور یہ اقدام اس بات کے خلاف ہوا ہے کہ انہوں نے وفاقی پارلیمنٹ میں بصرہ کے نمائندوں کی گورنریٹ کے دفاع اور کارکنوں کو نشانہ بنانے والے مسلح گروہوں سے اپنے رہائشیوں کی حفاظت کے بارے میں لاپرواہی برتی ہے۔

اتوار 04 محرم الحرام 1442 ہجرى - 23 اگست 2020ء شماره نمبر [15244]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]