طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر حملہ کرنے والے حالیہ نوجوانوں کے احتجاج نے طرابلس میں جنگی شراکت داروں کے مابین تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج اور ان کے وزیر فتحي باشاغا دونوں اپنی سیکیورٹی اور فوجی دستوں کے پیچھے پھنس گئے ہیں۔

السراج کے خلاف نکلے ہوئے مظاہرین کی حمایت اور مدد کرنے کے الزام کے پس منظر میں السراج نے باشاغا کو احتیاطی طور پر کام سے معطل کر دیا ہے اور انہیں انتظامی تحقیقات کے لئے بھیج دیا ہے اور انہوں نے ان کی جگہ تمام فرائض کے لئے اپنے ایک نائب کو متعین کیا ہے لہذا ان سب اقدامات کے بعد طرابلس تناؤ کا شکار ہو گیا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مظاہرے میں وسعت آئی ہے اور اس کا دشمن ملک کے جنوب میں واقع "غریب انقلاب کی تحریک" کے ذریعہ بدعنوانی اور رہائشی حالات کے خراب ہونے کی مذمت کرنے کے لئے سبھا شہر پہنچا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 محرم الحرام 1442 ہجرى - 30 اگست 2020ء شماره نمبر [15251]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]