روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2498341/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%82-%D8%B1%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AB%D8%A7%D9%84%D8%AB%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
انقرہ: سید عبد الرازق
TT
TT
روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس نے تناؤ کو ختم کرنے کے لئے مشرقی بحیرۂ روم میں متصادم جماعتوں کے مابین ثالثی کی پیش کش اس وقت کی ہے جب کل جمعرات کے روز شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کے صدر دفتر میں ترکی اور یونان کے فوجی عہدیداروں کے ایک تکنیکی اجلاس کا آغاز کیا جائے گا تاکہ کشیدگی کو ختم کیا جاسکے اور مشرقی بحیرۂ روم میں متنازعہ فائلوں پر بات چیت کا آغاز کیا جاسکے۔
کل نيقوسيا میں بات چیت کے بعد روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک مشرقی بحیرۂ روم کی صورتحال پر بہت قریب سے نظر رکھے ہوئے ہوا ہے اور وہ ترکی اور قبرص کے مابین ہونے والی بات چیت میں دونوں فریقوں کے لئے قابل قبول حل کے لئے ایک حقیقی ڈائلاگ تیار کرنے کے لئے تیار ہے اور اگر متعلقہ فریقوں کی طرف سے درخواست کی گئی تو وہ مشرق میں بات چیت کے لئے اپنی مدد فراہم کرے گا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)