روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2498341/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%82-%D8%B1%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AB%D8%A7%D9%84%D8%AB%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
انقرہ: سید عبد الرازق
TT
TT
روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس نے تناؤ کو ختم کرنے کے لئے مشرقی بحیرۂ روم میں متصادم جماعتوں کے مابین ثالثی کی پیش کش اس وقت کی ہے جب کل جمعرات کے روز شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کے صدر دفتر میں ترکی اور یونان کے فوجی عہدیداروں کے ایک تکنیکی اجلاس کا آغاز کیا جائے گا تاکہ کشیدگی کو ختم کیا جاسکے اور مشرقی بحیرۂ روم میں متنازعہ فائلوں پر بات چیت کا آغاز کیا جاسکے۔
کل نيقوسيا میں بات چیت کے بعد روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک مشرقی بحیرۂ روم کی صورتحال پر بہت قریب سے نظر رکھے ہوئے ہوا ہے اور وہ ترکی اور قبرص کے مابین ہونے والی بات چیت میں دونوں فریقوں کے لئے قابل قبول حل کے لئے ایک حقیقی ڈائلاگ تیار کرنے کے لئے تیار ہے اور اگر متعلقہ فریقوں کی طرف سے درخواست کی گئی تو وہ مشرق میں بات چیت کے لئے اپنی مدد فراہم کرے گا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)