ترکی نے ایرانی حزب اختلاف کے ایک فرد کو کیا گرفتار https://urdu.aawsat.com/home/article/2498351/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%81%D8%B1%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1
ترکی نے ایرانی حزب اختلاف کے ایک فرد کو کیا گرفتار
گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
انقرہ: سید عبد الرازق
TT
TT
ترکی نے ایرانی حزب اختلاف کے ایک فرد کو کیا گرفتار
گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
گزشتہ روز ترکی حکومت نے ایرانی کارکن مریم شریعتمداری کو مغربی شہر ڈینزلی میں گرفتار کیا ہے تاکہ ان کو ان کے ملک جلاوطن کیا جا سکے اور یہ اقدام صدر رجب طیب اردوغان اور حسن روحانی کی سربراہی میں گزشتہ روز ویڈیو کے ذریعہ دونوں ملکوں کے مابین سپریم اسٹریٹجک تعاون کونسل کے اجلاس کے موقع پر کیا گیا ہے۔
"انقلاب اسٹریٹ گرلز" کے نام سے سرگرم کارکنوں میں سے ایک شریعتمداری نے ایران میں لازمی پردہ کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اب انہوں نے اپنی گرفتاری کے بعد پولیس کی گاڑی کے اندر سے بنائے جانے والے ایک ویڈیو کلپ کے ذریعہ اپنی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ترک پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور ا بانہیں ایران بھیج دیا جائے گا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)