منگل کے دن امارات اور اسرائیل ہونے والے معاہدہ پر کریں گے دستخط

پچھلے مارچ کے دوران نیتن یاہو کے انتخابی بینر میں بائیں طرف وزیر داخلہ ہونے والے اوحانا کے امیر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پچھلے مارچ کے دوران نیتن یاہو کے انتخابی بینر میں بائیں طرف وزیر داخلہ ہونے والے اوحانا کے امیر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

منگل کے دن امارات اور اسرائیل ہونے والے معاہدہ پر کریں گے دستخط

پچھلے مارچ کے دوران نیتن یاہو کے انتخابی بینر میں بائیں طرف وزیر داخلہ ہونے والے اوحانا کے امیر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پچھلے مارچ کے دوران نیتن یاہو کے انتخابی بینر میں بائیں طرف وزیر داخلہ ہونے والے اوحانا کے امیر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے ایک سینیئر عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 15 ستمبر کو اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب کی میزبانی کریں گے۔

اس سلسلہ میں فلسطینی صدر نے کسی بھی عرب ممالک کی خودمختار علامتوں کی خلاف ورزی کرنے سے انکار کی تصدیق کی ہے اور سب کے ساتھ باہمی احترام پر زور دیا ہے۔

صدارتی ترجمان نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر محمود عباس متحدہ عرب امارات سمیت خود مختار ممالک کی علامتوں کی خلاف ورزی سے انکار کرتے ہیں اور بیان میں صدر عباس اور ریاست فلسطین کے باہمی احترام کی بنیاد پر تمام عرب ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے اور ساتھ ہی عرب بھائیوں کے ساتھ اس عرب امن اقدام پر عمل پیرا ہونے کو کہا ہے جو 2002 میں کیا گیا تھا۔(۔۔۔)

بدھ 21 محرم الحرام 1442 ہجرى - 09 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15261]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]