عرب ممالک میں کنٹرول میں ہونے کے بعد "کورونا" میں تیزی آئی ہے

ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عرب ممالک میں کنٹرول میں ہونے کے بعد "کورونا" میں تیزی آئی ہے

ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز عالمی ادارۂ صحت نے حالیہ دنوں میں کورونا  پر قابو پانے میں کامیاب ہونے والے عرب ممالک میں کورونا وبا کو تیز ہونے کے سلسلہ میں آگاہ کیا ہے اور اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ مشرق وسطی کے خطے میں تصدیق شدہ انفیکشن کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

مشرق وسطی میں ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر احمد المنظري نے ایک بیان میں کہا ہے کہ متعدد ممالک ایسے ہیں جو مراکش، تیونس، اردن اور لبنان سمیت چند ماہ قبل اس مرض کی منتقلی پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن اب اس کے کیسوں کے ظہور میں تیزی دیکھنے میں آرہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک میں  کورونا کے بڑھتے ہوئے رجحانات دیکھ رہے ہیں جیسے لیبیا، مقبوضہ فلسطینی علاقے، بحرین اور متحدہ عرب امارات میں اس کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]