عرب ممالک میں کنٹرول میں ہونے کے بعد "کورونا" میں تیزی آئی ہے

ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عرب ممالک میں کنٹرول میں ہونے کے بعد "کورونا" میں تیزی آئی ہے

ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک نرس کو گزشتہ ماہ ایک فوجی اسپتال میں "کرونا" کے لئے تیونس کے ایک شخص کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز عالمی ادارۂ صحت نے حالیہ دنوں میں کورونا  پر قابو پانے میں کامیاب ہونے والے عرب ممالک میں کورونا وبا کو تیز ہونے کے سلسلہ میں آگاہ کیا ہے اور اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ مشرق وسطی کے خطے میں تصدیق شدہ انفیکشن کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

مشرق وسطی میں ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر احمد المنظري نے ایک بیان میں کہا ہے کہ متعدد ممالک ایسے ہیں جو مراکش، تیونس، اردن اور لبنان سمیت چند ماہ قبل اس مرض کی منتقلی پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن اب اس کے کیسوں کے ظہور میں تیزی دیکھنے میں آرہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک میں  کورونا کے بڑھتے ہوئے رجحانات دیکھ رہے ہیں جیسے لیبیا، مقبوضہ فلسطینی علاقے، بحرین اور متحدہ عرب امارات میں اس کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]