روس ادلب میں ترکی کی موجودگی کو کم کرے گا

شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس ادلب میں ترکی کی موجودگی کو کم کرے گا

شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ماسکو شام کے شمال مغرب میں واقع ادلب خطے میں ترکی کی فوجی موجودگی کو کم کرنے کے لئے انقرہ کو راضی کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

روسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ترک فریق نے انقرہ میں فوجی اجلاسوں کے دوران مشاہداتی نکات کی تعداد کو کم کرنے کے لئے روسی پیش کش کو مسترد کردیا ہے تاہم انہوں نے بھاری ہتھیاروں کا کچھ حصہ ادلب اور اس کے گردونواح سے واپس لینے کے طریقۂ کار پر تبادلہ خیال کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ روسی تکنیکی وفد نے منگل کو اپنی تجویز پیش کی ہے لیکن دونوں فریق اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 29 محرم الحرام 1442 ہجرى - 17 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15269]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]