جنگ بندی کے بعد سے ادلب پر سب سے سخت حملہ

اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
TT

جنگ بندی کے بعد سے ادلب پر سب سے سخت حملہ

اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اتوار کے روز روسی طیاروں نے شمال مغربی شام پر بمباری کی ہے جبکہ چھ ماہ قبل ترک - روس معاہدہ کے نتیجے میں بڑے جنگی کارروائیوں کے خاتمہ کے بعد یہ سب سے سخت حملہ تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے گواہوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنگی طیاروں نے ادلب کے مغربی مضافات میں بمباری کی ہے اور یہ بھی کہا کہ جنوبی ادلب کے علاقے جبل الزاوية کو شامی فوج کے قریبی مقامات سے توپ خانے کے ذریعہ بھاری بمباری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ ترک فوج کا ایک قافلہ جس میں کم سے کم 15 بکتر بند گاڑیاں شامل ہیں رات کو كفر لوسين سرحدی گزرگاہ سے ادلب دیہی علاقوں میں ایک مرکزی اڈے کی طرف شام میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 04 صفر المظفر 1442 ہجرى - 21 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15273]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]