اسرائیل نے "اکتوبر کی جنگ" کی تیاریوں کے بارے میں عراقی معلومات کو کیا تھا نظرانداز

سنہ 1973 میں اکتوبر کی جنگ کے دوران سینا میں تباہ شدہ ایک ٹینک کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
سنہ 1973 میں اکتوبر کی جنگ کے دوران سینا میں تباہ شدہ ایک ٹینک کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
TT

اسرائیل نے "اکتوبر کی جنگ" کی تیاریوں کے بارے میں عراقی معلومات کو کیا تھا نظرانداز

سنہ 1973 میں اکتوبر کی جنگ کے دوران سینا میں تباہ شدہ ایک ٹینک کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
سنہ 1973 میں اکتوبر کی جنگ کے دوران سینا میں تباہ شدہ ایک ٹینک کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
سنہ 1973 اکتوبر کی جنگ کی اڑتالیسویں سالگرہ کے موقع پر اسرائیلی حکومت نے نیا خفیہ پروٹوکول شائع کیا  ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ اس کی فوج کے انٹیلیجنس نے ماسکو میں عراقی سفارت خانے سے ایسی معلومات حاصل کی ہے جن میں جنگ کے بارے میں مصر اور شام کی تیاری کی تصدیق ملتی ہے لیکن اسے نظرانداز کیا گیا تھا جس کی وجہ سے عبرانی ریاست کو عرب کے دو لشکروں سے ایک تکلیف دہ فوجی ضرب کھانی پڑی تھی۔

سیاسی وعسکری رہنماؤں اور جنگی ماہرین ومحققین کا خیال ہے کہ مصر مرحوم صدر انور سادات کی سربراہی میں جنگ سے پہلے کے مرحلہ میں اسرائیلی ذہنیت میں ایک نظریہ قائم کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا جس کا مفہوم یہ تھا کہ سنہ 1967 میں چھ روزہ جنگ کی شکست کے بعد عرب دوبارہ اسرائیل سے لڑنے کی ہمت نہیں جٹا پائے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 9 صفر المظفر 1442 ہجرى - 26 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15278]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]