بیروت: بحران پیچیدہ ہوتا جارہا ہے ... اور سیاسی اور فرقہ وارانہ تناؤ

نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بیروت: بحران پیچیدہ ہوتا جارہا ہے ... اور سیاسی اور فرقہ وارانہ تناؤ

نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کی طرف سے حکومت تشکیل کرنے سے معذرت کے اعلان کے بعد لبنان انتہائی خطرناک بحران کی دور میں داخل ہوگیا ہے اور سیاسی اور فرقہ وارانہ تناؤ کی فضا کے ساتھ مختلف علاقوں میں پے در پے ہونے والے  واقعات کی وجہ سے سیکیورٹی صورتحال میں بگاڑ کا خدشہ بڑھ گیا ہے اور ان میں تازہ ترین واقعہ شمالی لبنان کے علاقے وادي خالد میں سیکیورٹی فورسز اور مطلوب افراد کے مابین جھڑپوں کی شکل میں ہوا ہے۔

الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ ادیب نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی خواہش پر معذرت کی ہے لیکن انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ اپنی حکومت تشکیل دینے کی آخری تاریخ میں توسیع سیاسی قوتوں کو لبنان کو آنے والی آفات سے بچانے کے آخری موقع سے فائدہ اٹھانے پر مجبور کردے گی۔

ادیب کی معذرت کے ردعمل کی وجہ سے لبنان کے سیاسی تنازعہ میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور سابق وزیر اعظم سعد حریری نے رکاوٹیں ڈالنے والوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا  ہے کہ وہ اپنے بہترین دوست کے ضیاع پر افسوس میں انگلیاں کاٹیں گے اور ان کا اشارہ فرانس کے صدر کی طرف تھا۔(۔۔۔)

اتوار 10 صفر المظفر 1442 ہجرى - 27 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15279]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]