کیا شام اور اسرائیل کے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے؟

اسرائیلی وزیر اعظم ایہود باراک اور شام کے وزیر خارجہ فاروق الشرع کے مابین سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود باراک اور شام کے وزیر خارجہ فاروق الشرع کے مابین سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

کیا شام اور اسرائیل کے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے؟

اسرائیلی وزیر اعظم ایہود باراک اور شام کے وزیر خارجہ فاروق الشرع کے مابین سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود باراک اور شام کے وزیر خارجہ فاروق الشرع کے مابین سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے
کیا شام اور اسرائیل کے امن مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے؟ روس اور امریکہ تل ابیب اور دمشق کے مابین چینلز کھولنے کے سلسلہ میں کہاں کھڑے ہیں؟ پیش کردہ قیمتیں اور انعامات کیا ہیں اور ایران اس کا کیا جواب دے گا؟

یہ سوالات کچھ عرصے سے اٹھائے جا رہے ہیں لیکن وہ حالیہ ہفتوں کے دوران سفارتی کوریڈورز پر اس حد تک سختی سے لوٹ چکے ہیں کہ دمشق اور تل ابیب کے مابین خفیہ مذاکرات کے ہونے کے سلسلہ میں باتیں ہو رہی ہیں اور اس سلسلہ میں ایک وجہ بھی ہے جس کا تعلق پچھلی دہائیوں کے تجربات سے وابستہ ہے کیونکہ جب بھی دمشق بڑی تبدیلیوں یا الگ تھلگ ہوتا ہے تو اس وقت بات چیت کے طریقہ کا آغاز ہوتا ہے اور اس سلسلہ میں ایک مقولہ بھی ہے کہ واشنگٹن کا راستہ ہمیشہ تل ابیب سے گزرتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 10 صفر المظفر 1442 ہجرى - 27 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15279]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]