شمال مشرقی شام میں 3 تعلیمی نصاب

شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

شمال مشرقی شام میں 3 تعلیمی نصاب

شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام میں کرد خود مختار انتظامیہ کی ایجوکیشن اتھارٹی نے اپنے اثر ورسوخ کے علاقوں میں پڑھانے کے لئے تین تعلیمی نصاب کو اپنایا ہے اور ان میں بچوں کی دیکھ بھال کے لئے اقوام متحدہ کے "یونیسیف" کے ذریعہ منظور شدہ نصاب بھی شامل ہے۔

اس نصاب کو خودمختار انتظامیہ کے لئے ایک خاص انداز میں تقسیم کیا گیا ہے جو الجزیرہ اور فرات کے علاقوں کے اسکولوں میں اور حلب کے دیہی علاقوں میں الشهباءکے علاقوں اور کیمپوں میں موجود افرین کے پناہ گزینوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بے گھر شامی شہریوں کے کیمپوں میں بھی پڑھائے جاتے ہیں۔

جہاں تک دوسرے نصاب کی بات ہے تو یہ سرکاری شامی تعلیمی نصاب ہے اور یہ منبج شہر اور اس کے دیہی علاقوں اور پڑوسی قصبے العريمة میں تعلیمی کمپلیکس اور اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے جبکہ یونیسیف نے شہر رقہ اور مشرقی دیہی علاقوں کے شہروں اور قصبوں کو جو جمہوریہ کے زیر کنٹرول ہیں ان میں اس کے نصاب کی منظوری دی ہے اور سول احتجاج کے بعد اس نے خود مختار انتظامیہ کے نصاب کو پڑھانے سے انکار کردیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 صفر المظفر 1442 ہجرى - 28 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15280]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]