آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ارمینیا اور آذربائیجان کے مابین خطے میں ناغورنی قرہ باغ علاقہ میں ہونے والی پیشرفتوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل شام ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے تو دوسری طرف ایسا لگتا ہے کہ یہ محاذ آرائی بڑھ رہی ہے اور علاقائی مداخلتوں کی وجہ سے ایک خطرناک موڑ میں داخل ہورہی ہے۔

انقرہ نے آذربائیجان کی حمایت کے لئے فوجی مداخلت کا اشارہ کیا ہے اور ماسکو نے اس تنازعہ کو بڑھاوا دینے کے سلسلہ میں متنبہ کیا ہے اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے خواہ وہ میدان میں ہو یا مذاکرات کی میز پر اور یہ معاملہ آزربائیجان کی اراضی سے آرمینیا کی واپسی میں مضمر ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے سے منسک گروپ کی ناکامی پر تنقید بھ کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 صفر المظفر 1442 ہجرى - 30 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15282]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]