"اربیل میزائل" واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات

سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
TT

"اربیل میزائل" واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات

سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
گزشتہ روز عراقی کردستان کی حکومت نے ایک امریکی فوجی اڈے کے قریب اربیل ایئر پورٹ کے نواح میں مار کرنے والے میزائلوں کے لانچ میں ملوث ہونے کے سلسلہ میں پاپولر موبلائزیشن فورسز کے دھڑوں پر باضابطہ طور الزام لگایا ہے جبکہ بین الاقوامی اداروں نے بین الاقوامی تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے اور محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے اربیل میں میزائل کو نشانہ بنانے کے بارے میں معلوم ہوا ہے ، اور وہ اس وقت تحقیقات کر رہا ہے اور اسی طرح بین الاقوامی اتحاد نے بھی تحقیقات کے آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے ممتاز رہنما ہوشیار زیباری نے تصدیق کی ہے کہ اربیل کو نشانہ بنانے والے میزائل بنیادی طور پر امریکیوں اور خاص طور پر وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے لئے ایک پیغام ہے اور یہ اقدام عراقی سرزمین پر امریکی-ایرانی دسترس کو ختم کرنے کی کوشش میں کی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 صفر المظفر 1442 ہجرى - 02 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15284]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]