سوڈان میں امن کے ایک تاریخی معاہدہ کی وجہ سے جنگوں کا دور ہوا ختم https://urdu.aawsat.com/home/article/2546556/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AE%D8%AA%D9%85
سوڈان میں امن کے ایک تاریخی معاہدہ کی وجہ سے جنگوں کا دور ہوا ختم
گزشتہ روز جوبا میں دستخط کرنے کے بعد صدور دیبی، سلوا کیئر اور البرہان کو معاہدے کی دستاویز کو لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں سوڈانیوں نے گزشتہ روز ایک بے مثال "امن معاہدے" پر دستخط کیا ہے جس کی وجہ سے توقع یہ ہے کہ کئی دہائیوں کی خانہ جنگی کے خاتمے کا آغاز ہوگا جس میں سیکڑوں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہوئے ہیں اور کئی افراد تو ہجرت کرکے بے گھر ہو گئے ہیں۔
اس معاہدے پر انقلابی محاذ کے اتحاد میں شامل مشرقی، وسطی اور شمال کے خطوں کے نمائندوں کے علاوہ سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ - مالك عقار، سوڈانی انصاف اور مساوات موومنٹ جبریل ابراہیم اور سوڈان لبریشن موومنٹ - منی آرکو مناوی نے دستخط کیے ہیں جبکہ خرطوم حکومت کی طرف سے مذاکرات کرنے والے اس کے وفد کے سربراہ اور عبوری خود مختار کونسل کے نائب چیئرمین محمد مالك عقارنے دستخط کیا ہے اور اس معاہدے پر گواہوں اور ضمانت دہندگان کی حیثیت سے چاد کے صدر ادریس دیبی اور مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی نے بھی دستخط کیے ہیں اور اس معاہدہ میں متحدہ عرب امارات، قطر کے نمائندے اور افریقی، یوروپی یونین اور اقوام متحدہ کے نمائندے بھی موجود تھے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔