واشنگٹن نے اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملہ کو طرز عمل میں تبدیلی سے جوڑاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2552076/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B9%D9%85%D9%88%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%B7%D8%B1%D8%B2-%D8%B9%D9%85%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%DB%8C
واشنگٹن نے اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملہ کو طرز عمل میں تبدیلی سے جوڑا
گزشتہ روز دمشق میں ابخازیہ کے سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن نے دمشق کے ساتھ کسی بھی اقدام کو معمول پر لانے کے لئے بشار الاسد کی حکومت کی طرف سے اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنے کے فیصلہ کے ساتھ جوڑا ہے اور امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے متعدد استعمال کے علاوہ ایرانی اور روسی افواج کی مداخلت جیسے بہت سے مسائل کی ذمہ دار ہےاور اسی سے پڑوسی ملکوں کو خطرہ لاحق ہوا ہے بلکہ پورے علاقہ کے لئے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام کے عوام کے خلاف حکومت کے مظالم کو حل کیے بغیر تعلقات کی بحالی یا ترقی کی کوئی بھی کوشش جوابدہی کو بڑھانے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق شام کے تنازعہ کے پائیدار، پرامن اور سیاسی حل کی طرف بڑھنے کی کوششوں کو ناکام بنا دےگی۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)